دھان کی جڑی بوٹیاں

Author : Muhammad Afzal
Working to advance the whole of Pakistani agriculture that improve profitability, stewardship and quality of life by the use of Technology.
Studied at : KTH Royal Institute of Technology, Stockholm Sweden.
Co-founder : Nordic Experts AB Sweden
Lives in : Stavanger, Norway
From : Shorkot, Dist Jhang Pakistan
Timestamp: 31 December 2017 08:59 am

دھان کی فصل میں مختلف اقسام کی جڑی بوٹیاں پائی جاتی ہیں۔ دھان کی روایتی علاقہ میں ڈھڈن ، سوانکی ، ڈیلا ، گھوئیں۔ بھوئیں، کھبلی اور نڑو وغیرہ جبکہ دھان کے غیر روایتی علاقہ میں سوانکی، لمب گھاس ، ڈیلا ، کھبلی، نڑو، اٹ سٹ وغیرہ شامل ہیں۔ طبعی شکل کے لحاظ سے ان کو تین مختلف گروپوں میں تقسیم کیا جاسکتاہے۔ ان کی شناخت ڈیلا کے خاندان ، گھاس کے خاندان اور چوڑے پتوں والی جڑی بوٹیوں کے طورپر کی جاتی ہے۔ ان گروپوں کی اہم جڑی بوٹیوں کی تفصیل درج ذیل ہے۔

گھاس کی خاندان کی جڑی بوٹیاں:

اس خاندان سے تعلق رکھنے والی جڑی بوٹیوں کے پتے چھوٹے اور نوکیلے ہوتے ہیں۔ تنا عموماً گول اور جوڑدار ہوتاہے۔ یہ پودے زمین کی سطح پر بچھے ہوئے ہوتے ہیں۔لیکن کچھ زمین سے اوپر کو اٹھے ہوئے سیدھے ہوتےہیں۔ اس خاند ان کی اہم جڑی بوٹیاں یہ ہیں ۔ بانسی گھاس، سوانکی گھاس، ڈھڈن، کھبلی گھاس، نڑو، اور کلر گھاس یا لمب گھاس وغیرہ۔

ڈیلا کے خاندان کی جڑی بوٹیاں:

اس خاندان کی جڑی بوٹیوں کے پتے نوکیلے، پرنالہ نما، لمبے اور چمکدار ہوتےہیں۔ ان کا تنا تین کو نوں والا ہوتاہے۔ پتے کے درمیان ایک لمبی اور واضح رگ ہوتی ہے۔ صوبہ پنجاب میں دھان کی فصل میں اس گروپ سے تعلق رکھنے والی جڑی بوٹیاں یہ ہیں۔ گھوئیں۔، بھوئیں، ڈیلاوغیرہ۔ (۱۱۱)چوڑے پتوں والی جڑی بوٹیاں: ان خاندان کی جڑی بوٹیوں کے پتے چوڑے اور مختلف شکلوں کے ہوتے ہیں۔ تنا قدرے سخت ہوتاہے۔ اور پودا زمین سے اوپر کو اٹھا ہوا اور سیدھا ہوتاہے۔ اس خاندان کی اہم جڑی بوٹیاں یہ ہیں۔ کتاکمی ، مرچ بوٹی، چوپتی، دریائی بوئی وغیرہ۔

جڑی بوٹیوں کی تلفی:

لاب کی منتقلی کےایک ماہ کے اندر اندر جڑی بوٹیاں لازمی طور پر تلف کرلینی چاہیں۔ جڑی بوٹیاں پودے کے غذا سے محروم کرنےکے علاوہ اس کی کوالٹی کو بھی متاثر کرتی ہیں۔ زمین کی خاطر خواہ تیاری سےجڑی بوٹیوں پر قابو پایاجاسکتاہے۔ اسی طرح دھان والی زمین میں ہر چار سال بعد ادل بدل کے ساتھ چارے والی فصل یا سبز والی فصلیں کاشت کرنی چاہیئں۔ اگر وافر مقدار میں پانی موجود ہوتو جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لئے کھیت میں لاب کی ،منتقلی کے بعد 30 دن تک پانی کی سطح 3 انچ تک بر قرار رکھیں۔ اگر جڑی بوٹیوں کی تلفی بذریعہ زہر کرنی ہو تو جڑی بوٹی مارزہر لاب کی منتقلی کے 3 تا5 دن کے اندر اندر استعمال کریں۔ دھان کی جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لئے کیمیائی زہروں کا انتخاب اور استعمال زرعی توسیعی کارکن کے مشورہ سے کریں۔ زہر ڈالنے کے ایک ہفتہ بعد تک کھیت سے پانی خشک نہ ہونے دیں۔ اگر کسی وجہ سے فصل میں جڑی بوٹیاں اُگ آئیں تو ایسی صورت میں زہریں استعمال کریں۔ جواگی ہوئی جڑی بوٹیوں کو تلف کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

 
 
By continuing to use kisanlink you accept our use of cookies (view more on our Privacy Policy). X